ہمارے ہاں کھانوں کو خوش ذائقہ‘ خوشبودار اور ہاضم بنانے کے لیے صدیوں سے گرم مصالحوں کا استعمال ہوتا ہے۔ لونگ گرم مصالحہ کا ایک جزو ہے۔ جسے عربی میں قرنفل‘ انگریزی میں کلوو (Clove) جب کہ ہندی اور سندھی میں لونگ کہتے ہیں۔ لونگ ہضم کرنے میں بہت معاون ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے پلاؤ کو خوشبودار بنانے اور ہاضمے کے لیے اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ یخنی میں ڈالا جاتا ہے۔ اپنی خصوصیات کے باعث اسے گرم مصالحے میں اہم حیثیت حاصل ہے۔ صرف اسی پر بس نہیں لونگ کا جوشاندہ کئی امراض میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ لونگ میں ایسے اجزاء بھی شامل ہیں جو خون کی گردش‘ دورانِ خون (Circulation of Blood) کو درست اور جسم کی حرارت کو قائم رکھتے ہیں۔ اس کا درخت اوسط درجے کے قد کا اور بڑا دلکش ہوتا ہے۔ جس کا ابتدائی تعلق تنزانیہ کے قریب ساحلی جزیرے زنجبار سے ہے۔ تا ہم گزشتہ دو ہزار سال سے عرصے سے چین اور برصغیر میں اس کا استعمال عام ہے اور پایا جاتا ہے۔ آٹھویں صدی تک مغربی ممالک میں بھی یہ بہت استعمال ہوتا رہا ہے۔ ہندوستان کی لونگ بہت خوشبودار اور خوش ذائقہ ہوتی ہے۔ سعودی عربیہ میں حرم کے باہر حبشی خواتین لونگ لیے کھڑی ہوتی ہیں۔ لوگ بڑی رغبت سے خریدتے ہیں۔ یہ لونگ بھی خوشبودار ہوتی ہے۔ تازہ لونگ بڑی خوشبودار اور سخت ہوتی ہے۔ جب پرانی ہو جائے تو بھربھری ہو کر ہاتھ لگانے سے ٹوٹ جاتی ہے۔
روغن لونگ
لونگ کا تیل بھی کشید کیا جاتا ہے جو روغن لونگ کے نام سے مل جاتا ہے۔ یہ صحت کے لیے بہت مفید ہے۔ اس کا استعمال ایک دو قطرے سے زیادہ مناسب نہیں ہے۔ دیسی دوا ساز ادارے یہ روغن تیار کرتے ہیں۔ اسے اگر کسی تیل میں ملا کر جسم پر مالش کی جائے تو جسم میں حرارت پیدا ہوتی ہے۔ اس کے ایک دو قطرے پینا ریاحی دردوں میں فائدہ دیتا ہے۔ روئی کے ساتھ دانتوں پر لگانے سے درد ختم کر دیتا ہے۔ جلد پر تین چار قطرے لگانا جلد کو ترو تازہ رکھتا اور قوت فراہم کرتا ہے۔
نزلہ زکام کھانسی:
جب موسم سرما میں نزلہ زکام اور کھانسی ہو جائے تو بعض مریضوں میں شدت کا پانی بہتا ہے۔ چھینکوں سے برا حال ہوتا ہے اور شدت سردی کے باعث تو بعض لوگوں کا کھانس کھانس کر برا حال ہو جاتا ہے یا گلا خراب ہو کر آواز بیٹھ جائے تو ایک لونگ لے کر ذرا سا نمک لگا کر چوسنا بڑا مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ چٹکی بھر سفوف بغیر دودھ کے چائے کے قہوہ میں ملا کر پینا بھی فائدہ دیتا ہے۔
دمہ:
جن لوگوں کو دمہ بلغمی کی شکایت ہوتی ہے‘ اس وقت ان کی طبیعت درست نہیں ہوتی جب تک وہ کھانس کھانس کر بلغم خارج نہ کر لیں۔ ایسے مریضوں کو سردیوں میں اس مرض کی شدت ہوتی ہے اور جب دمہ کا دورہ ہوتا ہے تو ان کی حالت بہت خراب ہوتی ہے۔ ایسے مریضوں کے لیے لونگ پانچ عدد ابال کر چھان کر شہد کا ایک چمچ ملا کر دن میں دو بار پلانا بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ لونگ آک کے پھول اور نمک سیاہ برابر وزن کوٹ کر گولیاں بنا کر چوس لی جائیں۔ یہ دمہ میں بہت فائدہ مند ہے۔ اس سے بلغم خارج ہوتا ہے۔
جسم اور جوڑوں کا درد:
جوڑوں کا درد عموماً موسم سرما میں بڑھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ بند چوٹوں کا درد بھی اس موسم میں پریشان کرتا ہے۔ کمزور اعصاب کے لوگوں میں بھی جسم میں درد رہتا ہے۔ اس کے علاوہ بعض لوگوں کو جسم میں مختلف مقامات پر درد ہوتا ہے اور وہ اسے ریاحی درد کا نام دیتے ہیں۔ ایسے لوگوں کے لیے لونگ کا قہوہ پینا مفید ہے۔ نیز روغن لونگ کو تلوں کے تیل میں ملا کر نیم گرم کر کے مالش کرنا درد کو آرام دیتا ہے۔
سر درد:
موسم سرما میں درد سر ہو یا درد شقیقہ (یعنی آدھے سر کا درد) جو مریض کو بے چین کر دیتا ہے۔ ایسے مریض لونگ کے چار پانچ دانے پیس کر تھوڑا نمک ملا کر پیشانی پر لیپ کریں تو فائدہ ہوتا ہے۔
دانت کا درد:
دانت اور داڑھ میں اگر درد ہو تو روغن لونگ روئی سے لگا کر متاثرہ مقام پر لگانے سے دانتوں‘ داڑھوں اور مسوڑھوں کے درد میں بہت مفید ہے۔
گوع بختی:
آنکھوں کی پلکوں پر بعض لوگوں کو خارش ہو کر دانے بن جاتے ہیں‘ جنہیں گوع بختی کہا جاتا ہے۔ یہ بہت تکلیف دہ ہوتے ہیں۔ صبح اٹھنے پر یہ بہت تکلیف دیتا ہے۔ جب تک پک نہ جائے اور مواد خارج نہ ہو‘ مریض کو بہت اذیت ہوتی ہے کیونکہ اس دانے میں ٹیسیں اٹھتی ہیں۔ ایسے مریض اگر لونگ کو مٹی کے گھڑے پر گھس کر دن میں چار پانچ دفعہ لگائیں تو اکثر بیشتر دانہ بیٹھ کر درد ختم کر دیتا ہے۔
کثرت پیشاب:
بعض لوگوں کو کمزور اعصاب کے باعث موسم سرما میں بار بار پیشاب آتا ہے۔ اس طرح بعض بچے رات سوتے ہوئے بستر پر پیشاب کر دیتے ہیں۔ ایسے لوگ موسم سرما میں چٹکی برابر لونگ کا سفوف استعمال کریں تو کثرت پیشاب سے محفوظ ہو سکتے ہیں۔
ضعف اعصاب:
آج کی مصروف زندگی اور بڑھتے ہوئے مسائل نے بیشتر افراد کو اعصابی کمزوری میں مبتلا کر دیا ہے جس کو دیکھو وٹامنز اور طاقت کے ٹانک اور ادویہ پر لگا ہوا ہے۔ ایسے لوگوں کے لیے لونگ پیس کر چٹکی برابر کھانے کے لبوبِ کبیر کا درجہ رکھتا ہے۔ بعض لوگوں میں اعصاب کو سردی لگنے کے باعث دل کی دھڑکن بڑھ جاتی ہے۔ ایسے لوگ بھی لونگ کا استعمال کریں تو مفید ہے۔
ہچکی‘ قے اور بدہضمی:
معدہ کی خرابی کے علاوہ جن لوگوں کو ہچکی کا اذیت دینے والا مرض ہو یا جی متلاتا ہو‘ معدے میں گیس ریاح پیدا ہوتے ہوں تو لونگ کا چٹکی برابر سفوف اور عرق سونف (بادیان) کے ساتھ استعمال کرنا بہت مفید ہے۔ اگر قے آتی ہو تو شہد ایک چمچہ کے ساتھ استعمال کرنا فائدہ مند ہے۔ اگر قے کی شدت ہو تو لونگ کا چٹکی برابر سفوف عرق پودینہ کے ساتھ استعمال کرانا بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔
پرانے زخم یا بند چوٹ:
اگر پرانے زخم کسی طرح ٹھیک نہ ہوتے ہوں یا موسم سرما میں بند چوٹ میں درد نکل آئے تو روغن لونگ اور ہلدی کا مرہم اکسیر کا درجہ رکھتا ہے۔
.
تحریر: جناب حکیم راحت نسیم سوھدروی
No comments:
Post a Comment